کشمیریوں کی نسل کشی کیلئے اسرائیل سے معاہدہ
نئی دہلی(اوصاف ویب ڈیسک)……بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو کچلنے کے لئے اسرائیل سے جنگی ڈرون خریدنے کا فیصلہ کر لیا،حکومت نے فضائیہ کی درخواست پر 10جدید ترین مسلح ڈرون ہیرون ٹی پی خریدنے کی منظوری دے دی،ان ڈرونز کو کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر مامور کیا جائے گا،منصوبے پر 400ملین ڈالر لاگت آئے گی،اسرائیلی حکومت سے معاہدے پر جلد دستخط ہونگے۔
ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے بھارتی وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ حکومت نے اسرائیل سے مسلح جنگی ڈرون خریدنے کا تین سال قبل فیصلہ کیا تھا، کرلیاہے اور اس حوالے سے اسرائیلی حکومت سے باقاعدہ معاہدہ بھی ہواتھا لیکن اب حکومت نے ان ڈرونز کی فوری حوالگی کا مطالبہ کیا ہے ۔
بھارتی فضائیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایاکہ رواں ماہ ستمبر میں بھارتی حکومت نے فضائیہ کی درخواست پر اسرائیل کے ایروسپیس انڈسٹریز سے 400ملین ڈالر کی لاگت سے10جدید ترین مسلح ڈرون ہیرون ٹی پی خریدنے کی منظوری دے دی ہے جو انتہائی بلندی سے بھی کامیابی سے اپنے ہدف کو نشانہ بناسکتاہے ، یہ ڈرون کنٹرول لائن اور سرحدی حدود پر تعینات کیے جائیں گے ۔
عہدیدار کے مطابق اس حوالے سے اسرائیلی حکومت کیساتھ معاہدے پر جلد دستخط ہوں گے تاہم بھارتی وزارت دفاع نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ بھارت نے کم بلند ی تک پرواز کرنے والے اسرائیل سے خریدے گئے ڈرون پہلے ہی چینی سرحداورکنٹرول لائن کی جاسوسی کیلئے تعینات کررکھے ہیں لیکن اب پاکستانی ڈرون کے شمالی وزیرستان میں کامیاب کارروائی کے بعد بھارتی حکومت نے بھی مقبوضہ جموں کشمیر میں مجاہدین کیخلاف مسلح ڈرون خریدنے کا فیصلہ کرلیاہے ۔
بھارتی وزارت دفاع کے شعبہ پلاننگ کے آرمی آفیسر نے بتایاکہ یہ ڈرون مقبوضہ جموں کشمیر کے دشوار گزاری پہاڑی علاقوں میں مجاہدین کے خفیہ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیے جائیں گے ۔
یاد رہے کہ2004ء میں اسرائیل کے ایرو سپیس انڈسٹریز میں تیار کیاجانے والا یہ ڈرون 250 کلو گرام تک وزن اٹھانے اور 370کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کی صلاحیت رکھتاہے ۔